جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر جموں و کشمیر میں اب تک چار ہزار سے زائد لوگوں کی موت اس مہلک بیماری سے ہوئی ہے۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بیشتر لیڈران کو ہسپتالوں کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ انڈین نیشنل کانگریس کے لیڈران اس دوران نظر نہیں آئے۔
'ڈپٹی کمشنر جموں نے ہمیں ہسپتالوں کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی'
کورونا کی دوسری لہر کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے بیشتر لیڈران کو ہسپتالوں کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما اس دوران نظر نہیں آئے۔ جس پر کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے کہا کہ جموں انتظامیہ نے ان کو دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی جبکہ بی جے پی کے رہنما آزاد گھوم رہے تھے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں کانگریس کے ترجمانِ اعلیٰ رویندر شرما سے ردعمل جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس مخالف لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر جموں سے رابطہ کر کے انہیں درخواست کی تھی کہ کانگریس کے سینئر لیڈران کو ہسپتالوں کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم کانگریس رہنماؤں کو اس کی اجازت نہیں دی گئی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران آزادی کے ساتھ گھوم رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ قانون کا احترام کر کے آیا ہے اور اسی لیے ہم نے انتظامیہ کو درخواست دی تھی کہ ہمیں اجازت دی جائے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ فوٹو شوٹ کے لئے ہسپتالوں کا دورہ کر رہے تھے۔ بی جے پی لیڈروں کو کوئی حق نہیں کہ وہ ڈاکٹروں کو ہدایت دے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں کورونا وائرس سے ہونے والے اموات کے لئے انتظامیہ ذمہ دار ہے، جنہوں نے جموں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک رواں رکھا جبکہ خطہ کشمیر کو زیادہ ترجیح دی گئی۔