گذشتہ روز حد بندی کمیشن سے ملاقات کے بارے میں سابق رکن اسمبلی بلونت سنگھ مانکوٹیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 1947 سے لے کر آج تک جموں ڈویژن کے ساتھ اسمبلی نشستوں کی تقسیم میں ہمیشہ امتیازی سلوک ہوا ہے۔
لاندر، بھماگ، پنچیری اور گھورڈی کو الگ الگ اسمبلی حلقہ بنانے کا مطالبہ
جموں کے ضلع ادھم پور کے سابق ایم ایل اے بلونت سنگھ مانکوٹیا کی سربراہی میں ایک وفد نے جموں میں حد بندی کمیشن کی کمیٹی سے ملاقات کی اور جموں ڈویژن کے ساتھ سوتیلا سلوک کا الزام لگا کر میمورنڈم دیتے ہوئے جموں ڈویژن میں اسمبلی سیٹوں کی تعداد بڑھا کر انہیں برابر کا حق دینے کا مطالبہ کیا۔
بلونت سنگھ مانکوٹیا نے تحریری شکایت درج کروائی اور اس بار سیٹ شیئرنگ میں مساوات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حد بندی 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی جائے تو جموں ڈویژن کو اس کا حق نہیں مل سکتا۔ اس لیے نئی حد بندی 2021 کی مردم شماری کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: delimitation-commission: حد بندی کمیشن سے ملاقات پررہنماؤں کی رائے میں تضاد؟
مانکوٹیا نے لاندر، بھماگ پنچیری کے علاوہ گھورڈی کو الگ الگ اسمبلی حلقہ بنانے اور جموں کے جتنے بھی پہاڑی اضلاع ہیں جیسے رامبن، کشتواڑ، ڈوڈہ، ادھم پور، کٹھوعہ، ریاسی، پونچھ اور راجوری کو خصوصی پہاڑی اسمبلی حلقہ گُریز کی طرز پر بنائے جائیں، جیسے کشمیر میں گُریز پہاڑی اسمبلی حلقہ 14 ہزار ووٹرز پر بنایا گیا ہے۔