جموں:’’مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر میں امن واپس آنے کے بعد آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) کو ہٹایا جا سکتا ہے۔‘‘ ہم نے شمال مشرقی ہندوستان میں شورش کے مسئلے پر قابو پالیا ہے، وہیں ہم بائیں بازو کی انتہا پسندی پر بھی قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں۔ آج شمال مشرق ریاستوں میں بڑے حصوں سے افسپا ہٹا دیا گیا ہے۔ میں اس دن کا انتظار کر رہا ہوں جب جموں و کشمیر میں مستقل طور امن آئے گا اور یہاں سے بھی افسپا کو ہٹا دیا جائے گا۔‘‘ ان باتوں کا اظہار مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جموں یونیورسٹی میں خطاب کے دوران کیا۔
مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پیر کو جموں پہنچے جہاں صوبائی، یوٹی انتظامیہ کے افسران مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا سمیت دیگر بی جے پی لیڈران نے بھی ان کا استقبال کیا۔ راجناتھ سنگھ نے جموں یونیورسٹی کے جنرل زوراور سنگھ آڈیٹوریم میں ڈیفنس کنکلیو سے خطاب کیا۔ اس دوران راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’پاکستانی مقبوضہ کشمیر (پی او کے) ہمیشہ ہمارا حصہ رہا ہے۔ وہاں کے لوگ بھی ہندوستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں پی او کے کے حوالے سے ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے کہ یہ ہندوستان کا حصہ تھا، ہے اور رہے گا اور پی او کے کے باشندوں پر حکومت پاکستان کی طرف سے ظلم ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے مستقبل میں پی او کے سے ہی مطالبہ اٹھے گا کہ انہیں ہندوستان میں شامل کیا جائے۔‘‘