اردو

urdu

ETV Bharat / state

روہنگیائی پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن سکیورٹی سے جڑا ہوا معاملہ ہے: رویندر رینا - بی جے پی رویندر رینا

Crackdown on Rohingya's جموں و کشمیر پولیس نے صوبہ جموں میں روہنگیائی پناہ گزینوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے، روہنگیائی شہریوں کو پناہ دینے اور انہیں سرکاری مراعات فراہم کرنے میں مدد کرنے میں ملوث افراد کے خلاف 7 پولیس تھانوں میں مقدمات درج کئے ہیں۔

رویندر رینا
رویندر رینا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 19, 2023, 10:57 PM IST

جموں: جموں وکشمیر بی جے پی صدر رویندر رینا نے منگل کے روز کہا کہ جموں وکشمیر پولیس نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد روہنگیائی پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیوں نے اس حوالے سے ایک لمبی لسٹ تیار کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھاجپا صدر رویندر رینا نے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر جموں وکشمیر کے پر امن حالات کو خراب کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں جن کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کو ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ سماج دشمن عناصر امن ، خوشحالی اور بھائی چارے میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرر ہے ہیں جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ان کے خلاف کارروائی شروع کی ۔
ان کے مطابق سکیورٹی ایجنسیوں نے ایسے سماج دشمن عناصر کی ایک لمبی لسٹ بنائی ہے جو امن و امان میں خلل ڈالنے کی سازش رچا رہے ہیں۔رویندر رینا نے مزید بتایا کہ جو کوئی بھی امن و امان میں بگاڑ پیدا کرنے کی سعی کرئے گی ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

مزید پڑھیں:

روہنگیا پناہ گزینوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف مقدمات درج

واضح رہے کہ جموں و کشمیر پولیس نے صوبہ جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے روہنگیا پناہ گزینوں کو پناہ دینے اور انہیں سرکاری مراعات فراہم کرنے میں مبینہ طور مدد کرنے میں ملوث افراد کے خلاف 7 پولیس تھانوں میں مقدمات درج کئے ہیں۔

روہنگیائی میانمار سے تعلق رکھنے والے بنگالی بولی بولنے والی مسلم اقلیت ہیں جو بنگلہ دیش کے راستے سے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوئے اور جموں کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں پناہ گزیں ہوئے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق روہنگیائی مسلمانوں اور بنگلہ دیشی شہریوں سمیت زائد از 13 ہزار 7 سو غیر ملکی شہری جموں اور جموں وکشمیر کے دیگر اضلاع میں مقیم ہیں۔سرکاری ڈاٹا کے مطابق سال 2008 سے سال 2016 تک ان کی آبادی میں 6 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔

(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ABOUT THE AUTHOR

...view details