جموں: کانگریس کے سینکڑوں کارکنان نے آج جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں پراپرٹی ٹیکس کے خلاف ایک ریلی نکالی اور راج بھون کی طرف مارچ کیا۔اس ریلی میں کانگریس کے کئی بڑے لیڈروں اور درجنوں کارکنوں نے حصہ لیا۔ گانگریس کارکنان کے ہاتھوں میں بینرس اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی کی قیادت میں کارکنان، مہاراجہ ہری سنگھ پارک کے باہر جمع ہوئے اور راج بھون تک مارچ نکالنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔ریلی میں پارٹی کے سینیئر لیڈر و کارگزار صدر جموں کشمیر رمن بھلا نے جموں کشمیر انتظامیہ کو عوام مخالف قرار دیا ہے۔
اس موقع پر رمن بھلا نے مرکزی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت غریب مخالف ہے جو پچھلے نو سالوں میں عوام مخالف پالیسیاں لاکر ظاہر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر شپ کا فیصلہ ہے کہ قومی سطح پر ’راج بھون چلو‘ کا نعرہ لگایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہنڈنبرگ رپورٹ نے خلاصہ کیا کہ کس طرح اڈانی زبردست مالا مال ہوا اور کس نے عوام کے پیسے کے ساتھ فراڈ کیا۔
کارگزار صدر رمن بھلا نے الزام لگایا کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ لوگوں کو معاشی طور پر تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔جبکہ بی جے پی نے غریبوں کے مکانات کو مسمار کرنے کے لیے انسداد تجاوزات کی مہم شروع کی اور اب پراپرٹی ٹیکس نافذ کیا۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کی شرح ملک میں سب سے کم ہے اور زیادہ تر آبادی کو سالانہ 1000 روپے سے کم رقم ادا کرنی پڑتی تھی۔جبکہ یہی ریمارکس اس وقت کیے گئے جب ٹول پوسٹیں متعارف کرائی گئیں اور آج لوگ اصل میں طے شدہ ٹول سے تین سے چار گنا ادا کر رہے ہیں۔ یہ پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ بھی ہوگا جب لوگوں کو زیادہ ٹیکس دینا پڑے گا ۔