جموں: سرکار کی جانب سے جموں اور سرینگر شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کی شروعات جموں شہر میں کی گئی،جہاں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جموں کے کئی علاقوں میں سائیکل سلاٹ نصب کیے گئے ہیں جہاں اب لوگ سائیکل کو بار کوڈ کے ذریعے فیس ادا کرکے سواری کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ وہیں جموں اسمارٹ سٹی کے دیگر پروجیکٹوں پر کام تیزی کے ساتھ جاری ہیں۔Bicycle Sharing System in Jammu
جموں اسمارٹ سٹی کے پہلے مرحلے میں جموں شہر میں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مسافروں کے سفر کو آسان بنانے کے لیے سائیکل سروس کا انتظام کیا گیا جس پر عام لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ جموں یونیورسٹی کے ایک طالب علم مبشر حسین نے جموں یونیورسٹی کے احاطے میں سائیکل سواری کے دوران ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ طالب علموں کے پاس اسکوٹر یا گاڑی نہیں ہیں تاہم اب سائیکل دستیاب ہونے سے انہیں یونیورسٹی آنے جانے میں آسانی ہوگی۔
جموں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ پر سست رفتاری سے کام ہونے پر مقامی لوگ جموں میونسپل کارپوریشن سے نالاں ہیں۔ وجے کمار نامی ایک مقامی شخص کا کہنا ہے کہ اسمارٹ سٹی کا خواب اب وقت کے ساتھ ساتھ ایک کھوکھلا دعویٰ ثابت ہورہا ہے۔
وہیں اور ایک مقامی باشندے نے کہا کہ جموں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ میں کئی عرصہ سے کوئی پیش رفت ہی نہیں ہو رہی ہے ۔انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو معیاری سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پروجیکٹوں کو جلدازجلد مکمل کیا جائے۔
جموں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ڈپٹی چیف ایگزیکیٹو افسر اور جوائنٹ کمشنر جموں میونسپل کارپوریشن حتیس گھپتا نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جموں شہر میں 350 سائیکلوں کو عوام کے نام کردیا گیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سروس کے لیے شہر کے مختلف مقامات میں 120 سائیکل اسٹینڈس بنائے جا رہے ہیں۔