جموں کے نروال علاقے میں دو بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں چھ عام شہری شدید طور پر زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم اس حملے کے بعد سیاسی جماعتوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر میں امن و امان کی صورتحال بحال ہونے کے جو دعوے کیے تھے وہ زمینی سطح پر صحیح ثابت نہیں ہو رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر صوفی محمد یوسف نے بتایا کہ اس طرح کی ناپاک حرکت پاکستان کرتا ہے اور پاکستان جموں و کشمیر میں امن نہیں چاہتا ہے پاکستان جموں کشمیر میں عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اشاروں پر کام کرنے والے لوگوں کو جیل بھیجا جائے گا اور جتنے بھی عسکریت پسند ہے انہیں پولیس آرمی اور پیرا ملٹری فورسز کے جوان مار کر ہلاک کردیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس اور دیگر علاقائی جماعتوں نے ہمیشہ سے پاکستان اور عسکریت پسندوں کی حمایت کی ہے وہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ کسی بھی طرح کے مذاکرات ہندوستان پاکستان کے ساتھ نہیں کر سکتا ہے جو جموں کشمیر کی علاقائی سیاسی پارٹیاں ہے وہ پاکستان کے اشاروں پر گراؤنڈ ورکرز یعنی کہ عسکریت پسندوں کے حامیوں کی حمایت کرتے ہیں۔