جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ کے حکم کے بعد چلائی گئی انسداد تجاوزات مہم کو لے عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف کی دھمکی سامنے آئی ہے، جس کے خلاف بجرنگ دل کے کارکنان جموں میں سڑکوں پر نکلے۔ بجرنگ دل نے آج جموں میں ٹی آر ایف کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس کا پتلا نذر آتش کیا اور نعرے لگائے۔ بجرنگ دل کے کارکنان نے کچھ سیاسی جماعتوں اور لینڈ مافیا کے ذریعہ تجاوزات کے خلاف احتجاج پر بھی اعتراض کیا اور حکومت سے کہا کہ وہ اپنی کارروائی جاری رکھے۔ بجرنگ دل نے ہفتہ کو جموں کے ملک مارکیٹ علاقے میں ہوئی سنگ باری کے معاملہ پر بھی سخت اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ جموں میں ایسے لوگوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے حوالے سے کالعدم تنظیم ٹی آر ایف کا دھمکی آمیز خط منظر عام پر آیا ہے، جس میں انہوں نے تجاوزات کے خلاف کارروائی کرنے پر محکمہ ریونیو کے ملازمین اور جے سی بی ڈرائیور کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کو جموں کے علاقے ملک مارکیٹ میں تجاوزات ہٹانے کے خلاف پتھراؤ کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس نے پتھراؤ کے معاملے میں 5 افراد کو گرفتار کیا ہے اور باقی افراد کی شناخت کی جارہی ہیں
ان سب کے درمیان جموں و کشمیر حکومت کی سرکاری اراضی پر برسوں سے کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی مسلسل جاری ہے۔ حکومت اب تک 15 لاکھ کنال اراضی واپس لے چکی ہے جس میں صرف کشمیر میں 7 کنال زمین واپس لی گئی ہے۔ واپس لی گئی زمینوں میں سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے وزراء سمیت کئی سابق وزراء سے بھی زمین واپس لی گئی ہے اور کئی لوگوں کو زمین خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
Anti-Encroachment drive in Jammu تجاوزات مہم کے دوران سنگ باری اور ٹی آر ایف کی دھمکیوں کے خلاف بجرنگ دٓل کا احتجاج
جموں و کشمیر میں ان دنوں انہدامی کاروائی جاری ہے،ہائی کورٹ کی جانب سے جاری حکمنامہ کے بعد سے خطہ کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ کی جانب سے سرکاری اراضی پر قبضہ کے خلاف کاروائی کر کے اس زمین کو سرکاری جائیداد میں لی جارہی ہیں۔
بجرنگ دٓل کا احتجاج