متوقع برفباری سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کی ناقص تیاریوں پر تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ پاور بریک ڈاؤن، سڑکوں کی بندش، راشن کی فراہمی اور عوام کو درپیش دیگر مشکلات سے حکام کی جانب سے چوکسی کے بلند و بانگ دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں، سی پی آئی (ایم) راہنما نے کہا کہ اگرچہ بھاری برف باری Tarigami over Issues After Heavy Snowfall خطے کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن جو لمبے چوڑے دعوے کیے جارہے تھے وہ مذاق ثابت ہوئے۔ بڑے پیمانے پر بجلی کے بریک ڈاؤن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا اس نے پوری وادی کو گھپ اندیرے میں دھکیل دیا ہے، اور انتظامیہ بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں ناکام Authorities Unable To Handle Situation After Snowfall رہی ہے۔ "وادی کے بیشتر علاقوں میں خاص طور پر جنوبی اور شمالی کشمیر میں، بجلی کے محکمے کی طرف سے بحالی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوۓ ہیں۔
سی پی آئی (ایم) لیڈر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ چند انچ برف پڑنے سے پوری انتظامیہ رک جاتی ہے۔ جموں و کشمیر میں آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت کی عکاسی کرتی ہے۔ "ابھی تک کئی سڑکوں پر برف ہٹانا باقی ہے اور وادی بھر کے دیہی علاقوں میں سڑکوں کا ایک بڑا نیٹ ورک ابھی تک بند ہے جس کے نتیجے میں عام لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔