جموں: اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو سرکاری اراضی سے جبری طور پر بے دخل کرنے کے لئے شروع کی گئی انہدامی مہم کو بند کرے اور اس کے بجائے اس زمین اور غیر قانونی بستیوں کو ریگولائرائز کریں۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار جموں کے نگروٹہ میں پارٹی ورکرز کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔
سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ جبری بے دخلی اور مسماری مہم کے ذریعے لوگوں کو بے گھر کرنا ایک انتہائی غیر مناسب عمل ہے، جو غریب لوگوں کے لیے شدید مشکلات اور مصائب کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر مرہم لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ پُر تشدد حالات کی وجہ سے سالہا سال سے مصیبتوں اور مصائب کا سامنا کررہے ہیں۔جموں کشمیر کے لوگوں کو 1947، 1965 اور 1971 کی جنگوں کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا ہے اور گزشتہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے وہ خونریزی، تباہی، تشدد وغیرہ کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو انہدامی مہم جیسے اقدامات کی وجہ سے مزید مصائب سے دوچار کرنے کے بجائے راحت فراہم کی ضرورت ہے۔
سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی عوام کو درپیش مشکلات سے نجات دلانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔انہوں نے کہاکہ اس مشکل وقت میں جموں و کشمیر عوام کے ساتھ اپنی پارٹی چٹان کی طرح کھڑی رہے گی۔سرکاری افسران کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ سرکاری افسران کو انہدامی مہم کے نام پر معصوم لوگوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر پر زور دیا کہ وہ ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں جو سرکاری اراضی کو اپنے قبضے میں لینے کے نام پر عام لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، اپنی پارٹی کے نائب صدر ذوالفقار چودھری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے ریاست کا درجہ بحال کرانے کی کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی ریاست کے درجے کی بحالی اور عوام کے جمہوری حقوق کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔