جموں: سانبہ کے بعد ضلع کٹھوعہ میں شری امرناتھ یاتریوں کے فرضی رجسٹریشن کے تین معاملے سامنے آئے ہیں۔ کٹھوعہ میں اب تک 184 لوگوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔ تمام یاتری دہلی کے رہنے والے ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ساتھ ہی سیکورٹی ایجنسیوں نے بھی اپنی سطح پر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ معلومات کے مطابق پیر کی رات 12 بجے 19 مسافروں کا ایک کھیپ ریاست کے گیٹ وے لکھن پور پہنچا۔ جب پولیس نے ان کی رجسٹریشن کی جانچ کی تو وہ جعلی پائے گئے۔ اس کے بعد 45 مسافروں کا ایک گروپ صبح تقریباً دس بجے لکھن پور پہنچا۔ ان کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔ اس کے بعد 120 مسافروں کو دوسرے گروپ میں شامل کیا گیا جو صبح تقریباً 11.30 بجے آیا۔ ان سب کی رجسٹریشن بھی جعلی پائی گئی۔
کٹھوعہ میں اب تک 184 یاتریوں کے رجسٹریشن فرضی پائے گئے ہیں۔مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ یہ سبھی دہلی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے ایجنٹوں کے ذریعے رجسٹریشن کرائی تھی۔ فی الحال ان تمام مسافروں کو لکھن پور میں ٹھہرایا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جعلی رجسٹریشن ایجنٹس کے خلاف بھی کارروائی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی دوپہر اتر پردیش کے مظفر نگر سے دو مسافر بسوں میں 73 لوگ سامبا کے چیچی ماتا مندر پہنچے۔ جانچ پر 69 مسافروں کی رجسٹریشن جعلی پائی گئی، جن سے 4.83 لاکھ روپے لیے گئے۔