وسیم رضوی نے ’’ایک نیا قرآن ترتیب‘‘ دیکر اس کا ماڈل وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیج کر یہ مطالبہ کیا ہے کہ ’’اب اسی ماڈل کو ملک کے تمام مدرسوں اور مسلم معاشرے میں پڑھانے کا حکم دیا جائے۔‘‘
اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی جانب سے ’’قرآن پاک کی توہین‘‘ کیے جانے کے خلاف جموں میں انجمن امامیہ نے شدید مذمت کی ہے اور انجمن کے عہدیداران نے وسیم رضوی کے خلاف ایس ایس پی جموں کو یادداشت پیش کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انجمن امامیہ جموں کے صدر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’وسیم رضوی شیعہ سنی بھائی چارے کو بگاڑنا چاہتا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انجمن امامیہ جموں کے نائب صدر نے کہا کہ ’’اس طرح کی حرکت ایک اکیلا انسان قطعا نہیں کر سکتا۔ اس ایجنڈے کے پیچھے کسی نہ کسی حکومت، یا کسی جماعت کا ہاتھ شامل ہے، ورنہ ایک منفرد شخص اس طرح کی گستاخی کرنے کی سوچ بھی نہیں سکتا۔‘‘