جموں (جموں و کشمیر) :سختی سیکورٹی حصار میں امرناتھ یاترا مذہبی و روایتی جوش و جذبے کے ساتھ شروع ہوئی، ہفتہ کو باضابطہ طور یاتریوں کا پہلا قافلہ نونہ وَن بیس کیمپ اور بال تل بیس کیمپ سے پوتر گپھا کی اور روانہ ہو۔ جبکہ ہفتہ کو ہی قریب ساڑھے چار ہزار یاتریوں پر مشتمل دوسرا جتھا جموں کے بیس کیمپ بھگوتی نگر سے سخت سیکورٹی کے درمیان کشمیر کی جانب روانہ ہوا۔ عقیدت مندوں کو بیس کیمپ سے صبح 188 گاڑیوں کے قافلے میں روانہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی جموں بیس کیمپ سے بابا برفانی کے لیے روانہ ہونے والے والے یاتریوں کی تعداد 7904 تک پہنچ گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ 94 گاڑیوں میں صبح 4.50 بجے 2,733 یاتری پہلگام کے لیے روانہ ہوئے، جب کہ 1,683 یاتریوں کو 92 گاڑیوں میں بالتل بیس کیمپ کے لیے بھیجا گیا۔ قبل ازیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو بھگوتی نگر بیس کیمپ سے امرناتھ یاتریوں کے پہلے جتھے کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔ 62 روزہ یاترا ہفتہ کو کشمیر سے دونوں راستوں سے شروع ہوئی۔ اس میں اننت ناگ ضلع میں واقع روایتی 48 کلومیٹر نُنہ وَن، پہلگام ٹریک اور وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر طویل بال تل ٹریک شامل ہیں۔
جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ میں اپنی رجسٹریشن وغیرہ کے لیے قطار میں کھڑے پر جوش یاتریوں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سیکورٹی سمیت دیگر انتظامات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے یاتریوں نے کہا کہ وہ مقدس شیو لنگم کے درشن اور پوتر گپھا میں اپنی حاضری کو ممکن بنانے کے لیے بے تاب ہیں۔