جموں:حکام نے ہفتہ کے روز جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے کسی بھی امرناتھ یاتری کو کو وادی کی اور جانے کی اجارت نہیں دی۔ ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کسی بھی یاتری کو ہفتہ کو بیس کیمپ سے سرینگر جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ ممکنہ طور پر موسم کی خرابی ہے۔Amarnath Yatra 2022 Virtually Over
وہیں جموں کے بیس کیمپ میں آج شام چند امرناتھ یاتریوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ احتجاجیوں کے مطابق وہ ملک کے کئی ریاستوں سے آکر بابا برفانی کے درشن کے لیے آئے ہیں، تاہم حکام انہیں وادی کی اور جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہے۔
امرناتھ یاترا عملی طور پر ختم، جموں سے کسی بھی یاتری کو اجازت نہیں دی گئی واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دو اگست کو عقیدت مندوں سے 5 اگست سے قبل امرناتھ گُپھا کے درشن کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ خراب موسم اور گرمی کے سبب شیو لنگ کا ویسا روپ نہ ہونے کے سبب حکام ایسے فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے۔ LG Manoj Sinha on Amarnath Yatra 2022
قابل ذکر ہے کہ چھڑی مبارک کے محافظ مہنت دیپندرا گری کی طرف سے جاری شیڈول کے مطابق 2 اگست کو پوترناگ پنچمی کے موقع پر دشنمی آکھرہ سرینگر میں چھڑی پوجن کے بعد مہینت گری چھڑی مبارک کو امرناتھ گھپا لے جائیں گے جہاں وہ 11 اگست کو شرون پورنما کے موقع پر پوجا کریں گے۔بیان کے مطابق جھٹی مبارک کو 7 اور 8 اگست کو پہلگام میں رات کو قیام کریں گے جب کہ 9 اگست کو چندن واڑی میں، 10 اگست کو شیش ناگ میں اور 11 اگست کو پنچترانی میں قیام کریں گے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ سطح سمندر سے 3888 میٹرز کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شیولنگ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔ 30 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک تین لاکھ سے زائد یاتریوں نے گپھا کا درشن کیا ہے۔اس یاترا کے دوران اب تک 51 افراد کی موت واقع ہوئی ہے جن میں آٹھ جولائی کو بالتل کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے 15 یاتری بھی شامل ہیں۔ 43 دنوں پر محیط اس یاترا کا 11 اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار کے موقع پر باضابطہ اختتام ہوگا۔