عام آدمی پارٹی کے جموں وکشمیر یونٹ کا ماننا ہے کہ حکومت کے جموں میں صد فیصد کورونا ٹیکہ کاری کے دعوے کھوکھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال میں دسویں جماعت کے طلبا کے ششماہی امتحانات منعقد کرانا، بچوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔
ان کا مطالبہ تھا کہ جموں یونیورسٹی کے طرز پر یہ امتحانات بھی آن لائن منعقد کئے جانے چاہئے۔
یہ باتیں پارٹی کے ایک لیڈر نے ہفتے کو یہاں میڈیا کے ساتھ کیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک ویکسینیشن کی بات ہے جموں میں صرف کھوکھلے دعوے کئے جارہے ہیں کہ یہاں اسی فیصد یا سو فیصد ویکسینیشن کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ یہاں ابھی یہ عمل مکمل ہی نہیں ہوا ہے اور یہاں پرائمری ہیلتھ سینٹروں پر ویکسین دستیاب ہی نہیں ہیں'۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کے بیچ دسویں جماعت کے طلبا کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا 'ابھی اساتذہ کی بھی مکمل طور پر ویکسینیشن نہیں ہوئی ہے اور 18 برس سے کم عمر کے بچوں کی ویکسینیشن بھی نہیں ہوئی ہے تو ایسی صورت میں دسویں جماعت کے بچوں کا آف لائن امتحان منعقد کرنا ان کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہوگا'۔
یہ بھی پڑھیں: گیلانی کے اہل خانہ کے خلاف ایف آئی آر درج
موصوف نے مطالبہ کیا کہ جموں یونیورسٹی کے طرز پر ان بچوں کا امتحان بھی آن لائن منعقد کیا جانا چاہئے یا ان کی ماس پروموشن کی جانی چاہئے۔