لاک ڈاؤن سے لوگوں کی زندگی پر ہی بریک لگ گیا ہے۔ روز کسی آزمائش کی کہانیاں عام لوگوں کے سامنے آتی رہتی ہیں۔
جموں و کشمیر کے 56 یومیہ مزدور پالی شہر سے گھر جانے کے منتظر ہیں کیونکہ نہ ان کے پاس نہ کام ہے اور نہ ہی کھانے کی اشیاء ہی بچی ہے۔ جو پیسے کمارئے تھے وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران ختم ہو گئے ہیں۔
یہ سبھی مزدور پالی واقع ٹرانسپورٹ کمپنیوں میں پولداری کا کام کرتے ہیں، جو اچانک نافذ ہوئے لاک ڈاؤن سے یہاں پھنس گئے ہیں۔
یہاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کسی بھی طرح کی آمدورفت نہیں ہوئی ہے۔ تمام ٹرک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے سامنے کھڑے ہیں۔
ایسی صورتحال میں ان کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔ انہں امید تھی کہ لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا لیکن جیسے ہی لاک ڈاؤن 3 نافذ ہوا ان کی ہمت اور توقعات دونوں نے جواب دے دیا۔