جموں سے ایک عسکریت پسند کمانڈر کی گرفتاری کے ایک دن بعد پولیس نے آج جموں ڈسٹرکٹ کے پولیس تھانہ بہو فورٹ کے سنجوان کے علاقے میں کرایہ داروں کی شناخت چھپانے کے جرم میں دو مکان مالکان اور لشکرِ مصطفیٰ نامی عسکری تنظیم کے سربراہ ہدایت اللہ ملک کی اہلیہ کو گرفتار کیا ہے، جس کی شناخت سیبا کے طور ہوئی ہے، جو کشمیر یونیورسٹی میں ایل ایل ایم کی طالبہ ہے۔ سیبا کو استاد محلہ میں موجود ان کی بہن کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق غیر تصدیق شدہ کرایہ داروں میں لشکرِ مصطفیٰ کے چیف ہدایت اللہ ملک ولد عبد الحمید ملک ساکن ہرد پورہ شوپیان شامل تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملک کو گذشتہ روز پولیس ٹیم نے گنگیال کے علاقے کنجوان سے گرفتار کیا تھا اور اس پر 2021 کی ایف آئی آر نمبر 16 کے تحت دفعہ 18/20 غیر قانونی سرگرمیوں کے تحت گنگیال پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ایس ایچ او بہو فورٹ، پولیس اسٹیشن باہو فورٹ انسپکٹر دیپک پٹھانیا کی سربراہی میں ایک ٹیم نے کرایہ دار ہدایت اللہ ملک ولد عبد الحمید ملک ساکن ہرد پورہ، شوپیان کی ویریفیکیشن کی جس پر غیر قانونی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج تھا۔ اس کے علاوہ نذیر احمد ولد محمد رمضان ساکنہ شوپیاں کی بھی ویریفیکیشن کی گئی۔
یہ لوگ سنجیوان کے رہائشی نذیر احمد ولد لسا بھٹ اور مومن آباد سنجوان کے رہائشی فاروق احمد ولد سراج دین کے گھروں میں مقیم تھے۔