چوکہ مہاجر پرندوں کی وادی کشمیر کی طرف آمد شروع ہوگئی ہے تو اس سلسلے میں وائلڈ لائف پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈبلیو پی ڈی) نے جنگلات کی حفاظت کرنے والی فورس اور پولیس سے پرندوں کے شکار ،قید اور فروخت کو روکنے کے لیے مدد طلب کی ہے۔
سردیوں میں رہنے کے لئے سائبریا اور وسطیٰ ایشیاء کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے کشمیر آنے والے مہاجر آبی پرندوں کی آمد کا سلسلہ نومبر کے پہلے ہفتے سے ہی شروع ہوجاتا ہے اور اب تک کشمیر کے مختلف آبی پناہ گاہوں میں لاکھوں کی تعداد میں مہاجر پرندے پہنچ گئے ہیں۔
ڈبلیو پی ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ' عام لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ انڈین وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت پرندوں کا غیر قانونی شکار، قید اور فروخت کا کام قابل سزا ہے۔ جو بھی شخص ان پرندوں کا شکار، قید یا بیچنے کا کام کرتا ہے وہ ایک سال قید کی سزا کا بھی پابند ہے۔