اننت ناگ:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں یکم دسمبر کو ہر برس ایڈس کا عالمی دن منایا گیا۔لوگوں میں بیدری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔غور طلب ہے کہ ایڈس کا پہلا عالمی دن سنہ 1988 میں منایا گیا تھا۔
یہ دن اس مہلک مرض کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کی جارہی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لئے منایا جاتا ہے، وہیں یہ دن ایڈس یعنی ہیومن ایمنو ڈیفشنسی وائرس( ایچ آئی وی) وائرس سے متاثرہ لوگوں کو درپیش مشکلات اور معمولات زندگی کے تئیں حمایت کے طور پر بھی منایاجاتا ہے ۔اس سال کے ایڈس کے عالمی دن کا موضوع،، لیٹ کمیونٹیز لیڈ ہے۔
ایڈس عوامی صحت سے متعلق پورے عالم میں ایک بڑا مسئلہ ہے جس سے دنیا بھر کے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے ہیں، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 40 لاکھ ہے۔یہ ایک ایسا مہلک وائرس ہے جو انسان کے قوت مدافعت کے نظام کو متاثر کرتا ہے اور اس سے انسان کے جسم میں دیگر امراض سے لڑنے کی صلاحیت آہستہ آہستہ کم ہو جاتی ہے، اسلئے مریض کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے اور مریض دھیرے دھیرے موت کی طرف بڑھنا شروع کر دیتا ہے
ماہرین کے مطابق ایچ آئی وی وائرس غیر محفوظ جنسی تعلقات،نشہ آور ادویات کے استعمال، بذریعہ انجکشن اور دیگر کئی ذرائع سے پھیلتا ہے اس خطرناک وائرس کی روک تھام کے لئے عالمی سطح پر کوشیشیں کی جا رہی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق ایڈس کے خلاف جاری جنگ میں نمایاں کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے، تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ اس مہلک وبا کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے عالمی سطح پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔