اردو

urdu

ETV Bharat / state

عمر اور محبوبہ کے خلاف سرکاری ڈوزیئر کی تفصیلات

حکام نے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے )عائد کیا ہے تاکہ انکی مدت نظربندی طویل کی جاسکے۔

عمر اور محبوبہ کے خلاف سرکاری ڈوزیئر کی تفصیلات
عمر اور محبوبہ کے خلاف سرکاری ڈوزیئر کی تفصیلات

By

Published : Feb 10, 2020, 11:47 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:31 PM IST

اس فیصلے کے بعد اُنہیں عدالت میں پیش کیے بغیر کم از کم 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے اور حراست کی میعاد میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر پہلے سے ہی پی ایس اے عائد کیا گیا ہے اور وہ اس وقت اپنے ہی گھر میں قید ہیں۔

عمر اور محبوبہ کے سرکاری ڈوزیئر کی تفصیلات

انتظامیہ کا ڈوزیئر عمر عبداللہ کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے تیار کیے گئے ڈوزیئر کے مطابق عمر عبداللہ میں اتنی قوت ہے کہ وہ وادی میں نامساعد حالات اور الیکشن کے بایئکاٹ کے باوجود عوام کو انکے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے راضی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ڈوزیئر میں عمر عبداللہ پر عوام کو شدید احتجاج کرنے کے لیے بھڑکانے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔

'وہ مرکزی دھارے میں ہونے کے باوجود بھی بھارت کی سالمیت کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے کئی کاروائیاں انجام دے چکے ہیں۔ اور یہ وہ سیاستدان ہیں جنہیں وادی کی معصوم عوام کی حمایت ہونے کی وجہ سے کچھ بڑا کرسکتے ہیں۔'

ڈوزیئر میں مزید لکھا گیا ہے کہ " دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد عمر عبداللہ نے گاندھیائی سیاست کا سہارا لیتے ہوئے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف عام لوگوں کو ورغلانے کے لئے کئی طرح کے طریقہ کار اپنایا تھا۔'

غور طلب یہ ہے کہ عمر عبداللہ دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ہی 4 اگست کی رات سے ہی حراست میں لے لیے گئے تھے۔

انتظامیہ کا ڈوزیئر محبوبہ مفتی کے بارے میں کیا کہتا ہے؟

محبوبہ کے بارے میں ، ڈوزیئر میں درج ہے کہ وہ ایک سرگرم شریر خاتون کے طور پر پہچانی جاتی ہیں جو خطرناک طرح کے کئی سازشوں میں ملوث ہیں۔ وہ خفیہ ایجنسیز کے ذریعہ دائر متعدد خفیہ رپورٹز کی تصدیق سے علیحدگی پسندی کو فروغ دیتی رہی ہیں۔

ڈوزیئر کا یہ بھی کہنا ہے کہ محبوبہ نے بانڈ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بارے میں بات نہیں کریں گی۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 8:31 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details