مقامی لوگوں نے بتایا کہ پچھلے تین مہینوں سے پورے علاقے کو پانی کی قلت کا سامنا ہے ۔ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ یہاں پانی کے بغیر ہا ہا کار مچا ہوا ہے ۔
بارہمولہ میں عوام پانی کی قلت سے دوچار جمیلہ نامی ایک خاتون نے ہمیں بتایا کہ اس گاوں کی عورتیں اپنی تقدیر کو کوستی ہیں کہ جنہیں پینے کا پانی حاصل کرنے کیلئے تھکادینے والی مشقت کرنا پڑتی ہے۔
بارہمولہ میں عوام پانی کی قلت سے دوچار پانی کی قلت کا عالم یہ ہے کہ یہاں کے لوگ بوند بوند پانی کو ترستے ہیں
سچ پوچھیئے تو یہاں زندگی بہت مشکل ہے، بالخصوص ہم عورتوں کی کیونکہ گھر میں پانی جمع کرنے کا کام تو عورتوں کے ہی ذمہ ہوتا ہے۔
بارہمولہ میں عوام پانی کی قلت سے دوچار انہوں نے کہا ولرامن گاوں اور اس سے منسلک علاقوں کی خواتین کو فجر کی اذان ہونے سے قبل اس بات کی فکر رہتی ہے کہ کہیں اُنہیں محلے کے واحد نل تک پہنچنے میں دیر نہ ہوجائے اور وہ پینے کا پانی حاصل کرنے سے نہ رہ جائیں۔
بارہمولہ میں عوام پانی کی قلت سے دوچار بارش ہو یا برسات یا شدید برفباری ہی کیوں نہ ہو رہی ہو، یہاں کی خواتین کو گھروں سے باہر آکر نل یا پانی کے بنے ڈیم کے پاس لگی قطار میں کھڑا ہونا ہی ہے، نہیں تو گھروالے پیاسے رہ جائیں گے۔
غلام نبی نامی ایک شخص نے ہمارے ساتھ بات کرتے ہوئے ہمیں بتایا کہ ہم بہت بار متعلقہ محکمہ کے پاس گئے اور ان سے درخواست کی کہ ہم پانی کی قلت سے جوجھ رہے ہیں لیکن ابھی تک ہماری اس دیرینہ مانگ کو کسی نے نہیں سنا۔
اس حوالے سے جب ہم نے متعلقہ محکمہ کے ایگزیکیٹو افسر سے بات کی تو انکا کہنا تھا کہ علاقے میں واقعی لوگوں کو پینے کے پانی قلت ہے تاہم انہوں نے یقین دہانی کی کہ دو دن کے اندر اندر علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی کو بحال کیا جائے گا۔
لوگوں نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ جلد از جلد پانی کی قلت سے لوگوں کو نجات دلائے۔