ضلع کولگام کے اوکے علاقے کے رہنے والے بشیر احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'سکیوریٹی فورسز کی بھاری نفری نے رات میں اچانک چھاپہ مارا اور املاک کی توڑ پھوڑ کے بعد مکینوں کے ساتھ مار پیٹ کی'۔
سکیوریٹی فوسرز کی مبینہ زیادتی، عوام میں خوف و ہراس بشیر احمد کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا کئی ماہ قبل فوج کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں ہلاک ہو چکا ہے تو اب انہیں تنگ کیوں کیا جا رہا ہے؟
اہل خانہ کے مطابق 'ہاشم جب عسکری تنظیم میں سرگرم تھا تو کھبی بھی انہیں تنگ نہیں کیا گیا، مگر اب ان کی ہلاکت کے بعد ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی جارہی ہے اور انہیں مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے '۔
حالانکہ سرکاری طور پر اس واقعے کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بشیر احمد کے فرزند ہاشم میر نے تین سال قبل عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور تقریباً سات ماہ قبل چوگام، کولگام میں ایک مختصر جھڑپ کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔