اردو

urdu

ETV Bharat / state

سرینگر میں مسجد پر پیٹرول بم سے حملہ - مسجد کو کافی نقصان

پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش جاری ہے اور اب تک کسی کو اس کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔

سرینگر میں مسجد پر پیٹرول بم سے حملہ
سرینگر میں مسجد پر پیٹرول بم سے حملہ

By

Published : May 22, 2020, 6:14 PM IST



جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں واقع مسجد پر نامعلوم افراد نے پیٹرول بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں مسجد کو کافی نقصان ہوا ہے۔

سرینگر کے بوٹاکدل علاقے میں ایک مقامی مسجد پر دوران شب نامعلوم افراد نے پیٹرول بم پھینک کر حملہ کیا۔ پولیس اسٹیشن لال بازار میں اس واقعے کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش جاری ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق رات 12 بجے کے قریب بوٹاکدل کے باغ علی مردان خان علاقے میں واقع مسجد مولا علی کے اندر ایک پیٹرول بم پھینکا گیا۔ مسجد کی نگرانی کرنے والے شخص کے بھائی سید علی شاہ نے بتایا کہ' میرے بھائی سید حسین اذان کے لئے مسجد جاتے ہیں اور جب وہ وہاں گئے تو مسجد کے اندر قالین ، پردے اور بہت سی دوسری چیزیں جلی ہوئی تھیں اور کافی نقصان ہوچکی تھا۔

ادھر پولیس تھانہ لال بازار نے اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر نمبر 42 U / S 436 درج کیا ہے اور تفتیش شروع کردی ہے۔

اس کیس کو سنبھالنے والے سب انسپکٹر سراج الدین کا کہنا ہے کہ ابھی تفتیش جاری ہے اور اب فلحال اس میں کسی کو بھی قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ' ہم موقع پر گئے اور فرش پر شیشے کے کچھ ٹکڑے ملے۔ شیشے کی کچھ بوتلیں تھیں لیکن چونکہ کوئی بو نہیں تھی لہذا ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ پیٹرول بم تھا یا نہیں۔ تاہم کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے مقامی لوگوں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں اور جلی ہوئی کھڑکیوں سے نمونے فارنسک لیبارٹری بھجوائے جائے گے اور نتائج کے مطابق ہی مزید جانچ ہوگی-

دریں اثناء سوشل میڈیا کی ویب سائٹس فیس اور ٹویٹر پر گزشتہ روز سے اس مسئلے کو لیکر کافی بحث دیکھنے کو مل رہی ہیں جہاں اس واقعے کی مذمت کی جارہی ہیں وہیں دوسری جانب اکثر سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کو وادی کشمیر میں قائم روایتی مسلکی اتحاد و اتفاق کو زک پہنچانے سے تعبیر کیا کیا اور اسے شر پسندوں کی جانب سے مسلکی منافرت کو ہوا دینے سے تعبیر کیا جارہا ہے





ABOUT THE AUTHOR

...view details