بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر کے بارے میں پاکستان کے دورہ کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکیر کے تبصرے کو 'گمراہ کن اور متعصبانہ' قرار دینے کے چند دن بعد، اقوام متحدہ کے سربراہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ صدر (بوزکیر) کے ریمارکس کو غلط طریقہ سے پیش کیا گیا۔
بوزکیر نے گذشتہ ماہ کے آخر میں بنگلہ دیش اور پاکستان کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے معاملے کو اقوام متحدہ میں زیادہ مضبوطی سے لانا 'پاکستان کا فرض ہے'۔
اس پر سخت عمل دیتے ہوئے بھارت کی وزارت خارجہ نے بوزکیر کے تبصرے کو "ناقابل قبول" قرار دیا تھا۔
وزارت خارجہ نے کہا 'جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک موجودہ صدر گمراہ کن اور متعصبانہ تبصرہ کرتا ہے، تو وہ اپنے عہدے کی بہت حد تک تذلیل کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کا طرز عمل واقعتاً قابل افسوس ہے اور عالمی پلیٹ فارم پر ان کے قد کو یقینی طور پر گھٹاتا ہے۔'