جموں وکشمیر انتظامیہ نے دو کشمیری سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا اعلان کیا، جو 5 اگست سے نظر بند تھے۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے ہاسٹل سے دو دیگر رہنماؤں کو ان کے گھر منتقل کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق پی ڈی پی کے رہنما دلاور میر اور ڈیموکریٹک پارٹی نشنلسٹ (ڈی پی این ) کے سربراہ غلام حسن میر تقریبا 110 روز سے زیر حراست تھے۔
دونوں سابق ارکان اسمبلی بھی ہیں اور ان کا تعلق ضلع بارہمولہ سے ہیں۔ جب 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تو وہ اپنی رہائش گاہوں میں نظربند تھے۔
غلام حسن مفتی محمد سعید کی کابینہ میں سابق وزیر تھے، جب وہ 2002 میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے بعد میں انہوں نے علٰیحدگی اختیار کرلی اور ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ (ڈی پی این) کے نام سے اپنی پارٹی تشکیل دی۔ دلاور میر سابق وزیر بھی ہیں۔
حکام نے کہا کہ اشرف میر اور حکین یٰسین ، جو جموں و کشمیر کی ریاستی اسمبلی میں رکن اسمبلی تھے، انہیں ان کی رہائش گاہوں میں منتقل کیا جائے گا لیکن انھیں نظربند رکھا جائے گا۔