پریس کانفرنس کے دوران راجوری عدالت کے پبلک پراسیکیوٹر شاہین احمد خان کے ساتھ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹرز منظر خیام اور شاہد مصطفی نے کہا کہ 'یکم اور 2 نومبر کی درمیانی شب میں ایک واقعہ پیش آنے کے بعد نوشہرہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ نوشہرہ کے چوکی ہنڈن گاؤں میں چند ملزمان نے رات کے وقت ایک مقامی کنبے کے ساتھ بدسلوکی کی، ان کی بیٹی کو اغوا کرنے کی کوشش کی اور اس کے ساتھ بدتمیزی کی'۔
راجوری: لڑکی سے بدتمیزی، تین ملزمین کو سزا اہل خانہ کے چیخنے اور رونے کی وجہ سے ملزمین لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش میں ناکام ہوگئے جبکہ ان کے خلاف کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پبلک پراسیکیوٹر شاہین احمد خان نے کہا کہ 'اس مقدمے کی سماعت 29 نومبر 2011 کو پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجوری کی عدالت میں شروع ہوئی تھی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'تینوں ملزمان کو دفعہ 366 اور 511 آر پی سی کے تحت تین سال قید اور دس ہزار روپے جرمانہ، دفعہ 457 آر پی سی کے تحت دو سال قید اور آٹھ ہزار روپے اور دفعہ 354 کے تحت ایک سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'تینوں ملزمان کو راجوری عدالت سے سزا سنانے کے بعد جموں کے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ہے۔'