مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اتوار کے روز جموں و کشمیر میں جووینائل جسٹس ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا جس کے تحت بچوں کو پتھراؤ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے والے افراد کو اب سات سال تک کی قید کی سزا ملے گی۔
وزارت انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے بعد اب جموں و کشمیر میں جووینائل جسٹس ایکٹ (جے جے اے) کا اطلاق ہوگیا ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق سنگھ نے اتوار کے روز بچوں کو پتھراؤ کے لیے اکسانے کے خلاف قانون کے بارے میں بتایا۔غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے بچوں کے استعمال یا اکسانے کے لیے سات سال تک کی قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن فار چلڈرن رائٹس (این سی پی سی آر) کے چیئرمین پریانک کونوگو نے جیتندر سنگھ سے ملاقات کی اور جموں وکشمیر اور لداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جو حال ہی میں این سی پی سی آر کے ذریعہ کئے گئے تجزیے سے سامنے آئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگھ نے جووینائل جسٹس ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا جو اب مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں لاگو ہوگا۔