اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2023, 6:16 PM IST

ETV Bharat / state

Third National Lok Adalat بڈگام کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں تیسری قومی لوک عدالت کا انعقاد

جسٹس این کوتیشور سنگھ کی ہدایات پر جموں و کشمیر اور لداخ کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جے کے ایل ایس اے کے سرپرست اعلیٰ اور جسٹس تاشی ربستان ایگزیکٹو چیئرمین کی موجودگی میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بڈگام میں قومی لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا۔

بڈگام کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں تیسری قومی لوک عدالت کا انعقاد
بڈگام کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں تیسری قومی لوک عدالت کا انعقاد

بڈگام کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں تیسری قومی لوک عدالت کا انعقاد

بڈگام:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں قومی لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا۔قومی لوک عدالت کا افتتاح خلیل احمد چودھری پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (چیئرمین ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی) بڈگام نے صبح 10:30 بجے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بڈگام میں کیا۔

ہر عدالت نے لوک عدالت کے لئے پہلے ہی مقدمات کی نشاندہی کی تھی اور انہیں قومی لوک عدالت میں حل کرنے کے لئے ڈی ایل ایس اے بڈگام کے ذریعہ تشکیل کردہ چھ (06) مختلف بنچوں کے سامنے رکھا گیا تھا۔ بنچ نمبر 1 پر خلیل احمد چودھری (پی آر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بڈگام) اور فرح بشیر (منسیف جے ایم آئی سی بڈگام) پر مشتمل تھا۔دو نمبر بینچ پر اعجاز احمد خان (اضافی سیشن جج ضلع اور بڈگام) اور مسٹر ظفر مہدی (ایڈوکیٹ) پر مشتمل تھا۔

بنچ نمبر 3 نور محمد میر (چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بڈگام) اور ایڈوکیٹ جاوید احمد میر (پینل وکیل ڈی ایل ایس اے بڈگام) پر مشتمل تھا۔بنچ نمبر 4 میر وجاہت (سب جج چاڈورہ) اور عبدالرشید ہانجورا (ایڈووکیٹ، بار ایسوسی ایشن چاڈورہ) پر مشتمل تھا۔بنچ نمبر 5 مسرت جبین (منصف جے ایم آئی سی ماگام) انچارج (ایڈیشنل اسپیشل موبائل مجسٹریٹ بیروہ) اور عرفانہ انجم (ایڈووکیٹ) پر مشتمل تھا۔

بنچ نمبر 6 فخر النساء (منصف جے ایم آئی سی چرارشریف) اور این اے معشوق (صدر، بار ایسوسی ایشن چررارشریف) پر مشتمل تھا۔تصفیہ کے مقدمات میں دیوانی، فوجداری کمپاؤنڈ ایبل، چیک باؤنس، بینک کے معاملات، MACT، زمین کا معاوضہ، ازدواجی، بجلی اور پری قانونی چارہ جوئی کے معاملات شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں:Zaingair Sports carnival زنگیر میں اسپورٹس فیسٹول کا انعقاد

مزید، مقدمے سے پہلے کے معاملات کو اٹھایا گیا، جس میں پی ڈی ڈی کے معاملات، بینک کی وصولی کے معاملات، پی ایچ ای کے معاملات، سماجی بہبود کی اسکیمیں، لیبر، ریونیو، ازدواجی تنازعات، زمین کے تنازعات، بی ایس این ایل کے معاملات، میونسپلٹی کے معاملات اور دیگر سرکاری اسکیمیں وغیرہ شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details