اردو

urdu

ETV Bharat / state

بیساکھی کے تہوار پر بھی سناٹا

جموں و کشمیر کے سرینگر میں جہاں عالمی وبا کورنا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا وہی اب تک ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے اپنی زندگی کی جنگ ہار دی۔

By

Published : Apr 13, 2020, 7:18 PM IST

بساکھی کا تہوار خاموش مزاجی سے گزر گیا
بساکھی کا تہوار خاموش مزاجی سے گزر گیا

اس دوران وادی میں بھی کورونا کے کیسز آئے دن بڑھتے جارہے ہیں جبکہ انتظامیہ پوری طرح اس جان لیوا بیماری کو روکنے کے لیےکوشش میں ہے۔

بساکھی کا تہوار خاموش مزاجی سے گزر گیا

اس دوران ضلع انتظامیہ نے پہلے سے ہی تمام اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کی تھی جبکہ لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں عبادت کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔

اس سلسلے میں آج 13 اپریل کی مناسبت سے سکھ برادری 13 اپریل کو بیساکھی کا تہوار منا کر نئے سال کا استقبال بڑی شان شوکت سے کرتے تھے تاہم موجودہ بحران کے پیش نظر سکھ برادری نے بیساکھی نہ منانے کا فیصلہ کیا۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق کسی بھی گردوارے میں تقریب دیکھنے کو نہیں ملی، گردوارں میں چاروں طرف سناٹا چھایا ہوا تھا۔

اس اثناء میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بابو سنگھ نامی سکھ نے کہا کہ 'جان ہے تو جہاں ہے' وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اس وباء سے بچنے کے لیے کچھ وقت تک اجتماعات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ آئے دن ہزاروں لوگ اس بیماری سے اپنی قیمتی جان گنوارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیساکھی کے دن پوری دنیا کے لیے امن اور بھائی چارے کی دعا کی جاتی تھی۔

اس دوران انہوں نے تمام سکھ برادری سے اج کے دن کے حوالے سے اس وباء سے نجات کی دعا کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details