اردو

urdu

ETV Bharat / state

لداخ کشیدگی: چینی فوج میں اضافہ، بھارت کا جارحانہ انداز برقرار

چین کی جانب سے لداخ سرحد پر پانگونگ تسو جھیل اور گلوان وادی کے علاقہ میں اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ ایسا لگتا ہے کہ فی الوقت چین، بھارت کے ساتھ محاذ آرائی ختم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔

Tension mounts in Ladakh as China brings in more troops; India maintains aggressive posturing
لداخ کشیدگی: چینی فوج میں اضافہ، بھارت کا جارحانہ انداز برقرار

By

Published : May 24, 2020, 10:23 AM IST

علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ چین نے خاص طور پر وادی گلوان میں اپنے سپاہیوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور وہاں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک سو سے زائد ٹینٹ نصب کئے ہیں اور بنکروں کی تعیر کے لیے بھی سرگرمیاں جاری ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر بڑھتی کشیدگی کے دوران آرمی چیف جنرل ایم ایم نراونے نے گذشتہ جمعہ کو لیہہ میں واقع 14 کارپس کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور اعلیٰ کمانڈرز کے ساتھ خطے میں سکیوریٹی کا جائزہ لیا۔

فوجی ذرائع کے مطابق پانگونگ تسو جھیل اور گلوان وادی میں چین کی جانب سے جاری تعمیری سرگرمیوں سے ہم واقف ہیں اور یہاں واقع بعض حساس علاقوں میں بہتر پوزیشن میں ہیں۔

لداخ کی سرحد پر 5 مئی کو بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان ہوئے تصادم کے نتیجہ میں علاقہ میں کشیدگی دیکھی جارہی ہے جبکہ اس تصادم میں 100 سے زائد بھارتی اور چینی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

لداخ اور شمالی سکم کے مختلف متنازعہ علاقوں پر چین اور بھارت میں کشیدگی بتدریج بڑھنے لگی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details