اردو

urdu

ETV Bharat / state

'سویٹ کارن کی کاشتکاری کسانوں کے لیے منافع بخش' - شعبہ زراعت آنے والے برس کے اپریل

کشمیر میں روایتی مکئی کی کاشت کے بجائے کسانوں کو زیادہ منافع بخش سوویٹ کارن (Sweet Corn) کی کاشت کو متعارف کیا جا رہا ہے جس کی پہل کشمیر کی زرعی یونیورسٹی اورشعبہ زراعت آنے والے برس کے اپریل سے شروع کر رہا ہے۔

سویٹ کارن کی کاشتکاری کشمیری کسانوں کے لیے منافع بخش
سویٹ کارن کی کاشتکاری کشمیری کسانوں کے لیے منافع بخش

By

Published : Dec 10, 2019, 12:09 PM IST

کشمیر میں 80 ہزار ہیکٹرز اراضی پر مکئی کی کاشت کی جا رہی ہے جس سے زمینداروں کو بقول محکمہ زراعت کے زیادہ منافع نہیں ہو رہا ہے اور اس مکئی کو جموں و کشمیر میں ہی زیادہ تر استعمال کیا جاتا ہے۔

سویٹ کارن کی کاشتکاری کشمیری کسانوں کے لیے منافع بخش

اس ضمن میں محکمہ زراعت کے ناظم سید الطاف اعجاز اندرابی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ روایتی مکئی کی کاشتکاری کشمیر کے زمینداروں کے لیے منافع بخش ثابت نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت میں رونما ہوئی تبدیلیوں اور ترقی کو ذہن میں رکھ کر محکمہ زراعت نے کشمیر کی زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے زمینداروں کو خود کفیل بنانے کیلئے سویٹ کارن کی کاشتکاری کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجرباتی طور پر کسانوں کو اس جانب راغب کرانے کے لئے محکمہ پہلے صرف 165 ہیکٹر اراضی پر سویٹ کارن کی کاشت کرے گا، اور آئندہ برس اس فصل کو 20ہزار ہیکٹر اراضی پر اگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ زمینداروں کے علاوہ اس فصل سے لوگوں کو بھی روزگار حاصل ہوگا کیونکہ سویٹ کارن سے پاپ کارن،(Pop Corn) کارن فلیکس (Corn Flakes)، کارن تیل اور دیگر مختلف اشیاء حاصل کی جا سکتی ہیں جن کو روایتی مکئی سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

الطاف اعجاز نے دعویٰ کیا کہ اس فصل کی کاشت سے کسانوں کی آمدنی میں دوگنا اضافہ ہوگا۔ اور اس ضمن میں سرکار زمینداروں کو اس فصل کاشت، سینچائی، بیج مارکیٹنگ وغیر سے متعلق وقتاً فوقتاً رہنمائی کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا محکمہ زراعت پہلے مرحلے میں اس نئی فصل کو اُن مقامات پر متعارف کرے گا جہاں پر قدرتی آب پاشی کے وسائل موجود ہیں اور جب اس فصل کے اگانے کے تئیں کسانوں کی دلچسپی بڑھے گی تو وہاں محکمہ ان کو آب پاشی کی سہولت بھی پہنچانے میں مدد کرے گا۔

سویٹ کارن کے فوائد اور منافع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ہیکٹر میں 14 کلو بیج اگائے جا سکتے ہیں جو فی کوئنٹل تین لاکھ روپئے میں فروخت کیا جا سکتا ہے۔

کسانوں کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچانے کے لئے الطاف اعجاز نے کہا کہ محکمہ زراعت کسانوں کو بیج فراہم کرنے کے علاوہ آب پاشی کی سہولت بھی مہیا کرے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details