مواصلاتی اور دیگر پابندیوں پر سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت مکمل ہوگئی اور سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو محفوظ رکھ لیا ۔ یہ درخواست کشمیر ٹائمز کی ایگزیکیٹیو ایڈیٹر انورادھا بھسین اور کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے داخل کی تھی۔
کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی نمائندگی کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا کہ چند لوگوں کو حراست میں لیا جا سکتا ہے، دفعہ 144 نافذ کی جا سکتی ہے لیکن 70 لاکھ آبادی کو قومی سلامتی کے نام پر قید میں نہیں رکھا جا سکتا۔
گذشتہ روز مرکزی حکومت کے وکیل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو کہا کہ ' جموں کی کشمیر میں پابندیوں اور بندشوں کی ضرورت تھی۔امن و امان برقرار رکھنا ہمارا فرض ہے۔ عوامی قانون اور قانون کی حکمرانی کا تحفظ کسی بھی قیمت پر برقرار رکھنا ہے۔'