کورونا وائرس کی وجہ سے ملک و بیرونی ممالک میں پھنسے طلبہ و دیگر باشندوں کو وادی واپس لانے کے سلسلہ کے تحت جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ پہنچتے ہی طلبہ نے مرکزی علاقے اور ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔یہ طلبہ ملک کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم ہیں۔ مذکورہ طلبہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئے گئے لاک ڈاون کے بعد حکومت سے گھر واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تقریباً چار بسوں میں سوار درجنوں طلبہ جب لال چوک اننت ناگ پہنچ گئے تو انہوں نے بسوں کے اندر ہی ضلع اور ریاستی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
طلبہ کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج
ملک کی مختلف ریاستوں سے لوٹے کشمیری طلبہ نے اننت ناگ میں جموں و کشمیر اور ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
طلبہ کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج
ان کا الزام ہے کہ وہ جموں سے سرینگر تک اٹھارہ گھنٹے سفر کر رہے تھے جس دوران انہیں انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی طرح کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ جس کے سبب وہ سفر کے دوران بھوکے پیاسے اننت ناگ پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی ریاستوں میں انہیں ہر طرح کی سہولت بہم پہنچائی گئی۔ تاہم یہاں کی انتظامیہ نے انہیں قدرت کے سہارے چھوڑ دیا جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔