وادی کشمیر میں سردی کی شدت میں ہورہے مسلسل اضافے کے چلتے سری نگر میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات رواں موسم کی اب تک کی سرد ترین رات درج کی گئی۔
سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 6 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ منفی درجہ حرارت کے باعث وادی میں اتوار کی صبح شہرہ آفاق ڈل جھیل کو جزوی اور ژونٹھ کول کو کلی طور پر منجمند پایا گیا۔ اس کے علاوہ وادی کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی سپلائی لائنیں بھی منجمند ہوگئی تھیں جس کے باعث ایسے علاقوں میں پانی کی سپلائی متاثر رہی۔
محکمہ موسمیات نے وادی میں سال نو کے آغاز سے ہی برف وباراں کے ایک اور سلسلے کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ مطابق وادی میں 30 دسمبر سے برف باری کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے جس دوران 2 جنوری 2020 کو بڑے پیمانے پر برف باری ہوسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے 4 جنوری تک جاری رہ سکتا ہے۔
ادھر طبی ماہرین نے وادی میں جاری شدید سردی کو ضرررساں قرار دیتے ہوئے لوگوں، بالخصوص بچوں اور ضعیف العمر افراد کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی صلاح دی ہے۔
ہڈیوں کی منجمد کردینے والی سردی کے باوجود شہر سری نگر کے ٹی آر سی گراونڈ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک لگنے والے روایتی سنڈے مارکیٹ میں اتوار کو لوگوں کا اژدھام امڈ آیا جنہیں ضرورت زندگی کی چیزیں خاص کر گرم ملبوسات اور دیگر گھریلو ساز وسامان کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔