سرینگر میں عوامی اہمیت کے حامل مقامات پر تمباکو نوشی پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کے لئے سرینگر پولیس متحرک ہے اور اس حوالے سے پولیس عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی روک تھام کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جارہی ہے۔
سرینگر: خاتون سیاح کے خلاف پولیس کی کارروائی
حکومت کی جانب سے عوامی مقامات پر سگریٹ اور دیگر تمباکو نوشی پر پہلے ہی پابندی عائد کی گئی ہے۔ وہیں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے علاوہ دیگر مقامات پر 100 گز کی دوری تک تمباکو یا سگریٹ نوشی کی مصنوعات کے خریدوفروخت کو ممنوع قرار دیا یے۔
پولیس نے بازاروں، تعلیمی ادروں اور دیگر مقامات پر سگریٹ نوشی پر سخت پابندی عائد کرنے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو قانو نی شکنجے میں لانے کا فیصلہ اس وقت کیا جب ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر ایک خاتوں سیاح کی تجارتی مرکز لال چوک کے بیچوں بیچ حقہ پیتے ہوئے ایک تصویر وائرل ہو گئی۔
اس کے بعد سرینگر پولیس فورا حرکت میں آئی اور پولیس نے مذکورہ خاتون سیاح کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسٹیشن ہاوس آفیسر کوٹھی باغ نے کہا کہ اس نے خاتون سیاح پر سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا یے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عوامی مقامات پر سگریٹ اور دیگر تمباکو نوشی پر پہلے ہی پابندی عائد کی گئی ہے۔ وہیں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے علاوہ دیگر مقامات پر 100 گز کی دوری تک تمباکو یا سگریٹ نوشی کی مصنوعات کے خریدوفروخت کو ممنوع قرار دیا یے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کہ وہ عوامی اہمیت کی حامل جگہوں پر سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔ بصورت دیگر خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف قانون کے تحت سخت سخت سے کارروائی عمل میں لائی جائی گی۔