سرینگر:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے سرینگر میں میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی تو محرم الحرام کے اس مہینے میں شعیہ برادری کے لوگوں کے روایتی جلسے جلوسوں پر عائد پابندی کو ہٹایا جانا چاہئے۔ماضی کی طرح ہی 8 اور 10محرم میں شہر سرینگر کے آبائی گزر اور دیگر مخصوص علاقوں سے اعزاداروں کی جانب سے نکالے جانے والے ماتمی جلوسوں کی اجازت ہونی چائیے ۔
جنید اعظم متو نے کہا کہ حال ہی میں اس تعلق سے میں نے جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے اپیل کی ہے کہ امن وصورتحال کے پیش نظر 1989 سے پہلے جو روایتی ماتمی جلوس مخصوص علاقوں سے برآمد ہوتے تھے ان کو پھر سے بحال کرنے کی اجازت دی جائے اور مجھے امید ہے کہ ایل جی انتظامہ اس پر غوروخوص کر کے اجازت دے گی۔ اس کے علاوہ شہر خاص کے خانیار علاقے کے ششگری محلہ سے نکلنے والے ماتمی جلوس کے روڑ کو بھی بڑھائے جانے کی کی بات ضلع انتظامیہ کی گئی اور توقع ہے کہ اعزاداری کے اس جلوس کے روڑ کو بڑھائے جانے کی اجازت مل جائے گی ۔