ڈپٹی میئر شیخ عمران، سرینگر کے بڑے تاجروں میں شمار ہوتے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔
حکام کی کارروائی سے عمران کی سیاسی سرگرمیوں پر اثر پڑسکتا ہے کیونکہ وہ سجاد لون کی قیادت میں تیسرا محاذ قائم کرنے کی کوششوں میں بھی سرگرم ہیں۔
شیخ عمران پر الزام ہے کہ انہوں نے جموں و کشمیر بینک کے بعض افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے سبسڈی کے نام پر بھاری رقومات حاصل کرکے خرد برد کیں۔
شیخ عمران قہوہ گروپ امی تجارتی فرم کے مالک ہیں جسکے نام انہوں نے جنوبی کشمیر کے لاسی پورہ کے صنعتی گاؤں میں ایک کولڈ اسٹور قائم کرنے کیلئے بینک سے رقومات حاصل کیں۔
انٹی کورپشن بیورو کی یہ کارروائی، گورنر انتظامیہ کے اس اقدام کے چند روز بعد عمل میں لائی گئی جس میں جموں و کشمیر بینک کے چیئرمین پرویز احمد کو برطرف کردیا گیا اور انکی جگہ آر کے چھبر کو عبوری چیئرمین تعینات کیا گیا۔
گورنر ستیہ پال ملک اور چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے بینک سربراہ کے خلاف کارروائی کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بینک کی شبیہہ بچانے اور اسے ترقی کے نئے خطوط پر استوار کرنے کے لیے ناگزیر تھا۔
اینٹی کورپشن بیورو کے ایک ترجمان نے کہا کہ کولڈ سٹوریج کے قیام کیلئے بنائے گئے منصوبے پر آنے والی لاگت کا منصوبہ کئی گنا بڑھادیا گیا جس کے تحت بینک ملازمین کے ساتھ ساز باز کرکے قرضہ حاصل کیا گیا اور بعد میں قرضے کی ادائیگی نہیں ہوئی۔
محکمہ باغبانی کے بعض ملازمین نے بھی اس خرد برد میں انکا ہاتھ بٹایا۔