ان باتوں کا اظہار جوائنٹ ٹیچرس ایکشن کمیٹی کے چیرمین غازی عبدالعزیز نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
اساتذہ کے مسائل حل کرنے کے عزم کا اظہار انہوں نے کہا کہ اگرچہ 2000 میں جموں و کشمیر میں متعارف کی گئی رہبر تعلیم اسکیم کے تحت کام کررہے اساتذہ کو اپنی کنٹریکچول مدت مکمل کرنے کے بعد مستقل کیا گیا ہے تاہم ابھی بھی کئی مسائل سامنے ہیں جن کو حل کرنے کے تلاش میں ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی وعدہ بند ہے۔
کمیٹی کے چیرمین نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 2002 میں رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کا وجود عمل میں لایا گیا تھا لیکن اب ایس ایس اے سکیم بند ہوچکی ہے۔
سابقہ فورم کے بینر تلے اساتذہ کے جن جائز مطالبات کو ابھارا گیا ان میں گریڈ 2 ,گریڈ 3 آرڈر ,ساتویں پے کمیشن کا اطلاق , ماہانہ طور مشاہرے کی واگزاری اور ٹائم باونڈ پرموشن وغیرہ شامل ہیں۔
وہیں ان کا کہنا تھا اساتذہ اب جموں و کشمیر ٹیچرس ایکشن کمیٹی کے سامنے اساتذہ کے جو جائز مطالبات اور مسائل زیر غور ہیں ان میں ٹرانسفر پالیس کا اطلاق ,آرڈر 469 کا اطلاق اور انچارچ سسٹم کو ختم کرکے مستقلی کے آرڈر کی اجرائی وغیرہ قابل زکر ہیں۔
تاہم غازی عبدالعزیز نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اپنا فرض منصبی پہچان کرمجنت اور لگن کے ساتھ اسکولوں میں کام کر کے ورک کلچرل کو قائم و دائم رکھیں۔
پریس کانفرنس میں تمام مرکزی، صوبائی، ضلعی اور زونل سطح کے عہدیداران موجود تھے۔