سرینگر مونسپل کارپوریشن میں ہوئے عدم اعتماد قراردات کے محض دو دن بعد جمعرات کو سابق نائب میئر شیخ عمران نے دعوی کیا کہ ان کے ساتھیوں کو ڈرانے دھمکانے کی سازشیں کی جا رہی ہے۔
سرینگر کے سابق میئر جنید متو کا نام لیے بغیر عمران نے دعوی کیا کہ " سرینگر مشکل کارپوریشن میں سابق میئر کی صدارت میں ہورہی بدعنوانی کے خلاف اٹھائے قدم کے بعد میرے ساتھیوں کو مخالف گروپ کی جانب سے کئی سازشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ '
شیخ عمران نے کہا کہ ' ہم نے عوام کی بہبودی کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔ ہمیں 42 کارپوریٹرز کی حمایت بھی حاصل ہوئی۔ لیکن وہ لوگ گندی سیاست کھیل رہے ہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ ' ایک کارپوریٹر کے گھر پر گرینیڈ رکھا گیا دوسرے کے گھر کے چکر کاٹے گئے۔ دیگر کارپوریٹر کے جوس میں کچھ ملا دیا گیا جس کے بعد وہ آج خون کی الٹیاں کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ' ایک سنٹرو میرا لگاتار پیچھا کر رہی تھی۔ ایسی کئی باتیں ہو رہی ہے جن کا مقصد صرف ہمارے کوارٹرز کو پریشان کرنا ہے۔
' سرینگر میونسپل کارپوریشن سازشوں کا اکھاڑہ ' پولیس و انتظامیہ سے گزارش کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ " پولیس ہمیشہ کاروائی کرنے میں پیش پیش رہی ہے تاہم پھر بھی ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ہمارے گروپ کے تمام کارپوریٹرزکی حفاظت کا خیال رکھیں۔ '
سری نگر منتقل ٹیمیں ہو رہی کرسی کی جنگ سے ترقی کی کام متاثر ہو رہے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ " ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سرینگر کا اگلا میئر شہر کی ترقی کے لیے اچھا ثابت ہو۔ اس لیے کئی روز سے اس بات پر میٹنگ جاری ہے۔ گزشتہ دو سال کے عرصے میں ہم صرف آٹھ مہینے ہی کام کر پائے ہیں باقی وقت وادی میں نامساعد حالات اور کرونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گیا۔ ہمیں یقین ہے کہ آنے والے دن بہتر ہوں گے۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز سرینگر کے میئر خلاف عدم اعتماد قراردات دائر کی گئی جس کے بعد منگل کو شہر کے بینکوٹ ہال میں فلور ٹیسٹ کیا گیا جو جنید متو 40 سے زائد ووٹوں سے ہار گئے۔