نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعے ایس کے آئی سی سی کا نام تبدیل کرنے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'شیخ محمد عبداللہ کا نام تاریخ کے اوراق سے کبھی مٹایا نہیں جا سکتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملک میں کچھ ایسے شدت پسند عناصر ہیں جن کو شیخ محمد عبداللہ کے نام سے نفرت ہے۔ تاہم شیخ محمد عبداللہ کی شخصیت جموں و کشمیر میں معروف و مقبول ہیں۔'
لون نے کہا کہ 'شیخ عبداللہ کے نام سے جو افراد تعصب رکھتے ہیں یہ نام ان کی ہمیشہ نیندیں حرام کرے گا۔'
محمد اکبر لون نے بتایا کہ 'ایس کے آئی سی سی کے نام سے شیر کشمیر کا نام ہٹانا یہاں کے اصل مسئلہ سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کا ایک عمل ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایسے عناصر نے بارہا کوشش کی کہ جموں و کشمیر کی تاریخ و تشخص کو مٹایا جائے لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'شیخ محمد عبداللہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک ایسے قد آور اور مقبول رہنما رہ چکے ہیں کہ جنہوں نے جموں و کشمیر کی تاریخ کا رخ موڑ ڈالا اور اس طرح سے ان کا نام ہمیشہ سنہری حروف کے ساتھ لکھا جائے گا۔'
جموں و کشمیر میں گزشتہ روز ایک نئی سیاسی جماعت کے وجود میں آنے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'اس جماعت میں ایسے لوگ شامل ہوئے ہیں جنہوں نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور پی ڈی پی کے بانی مفتی محمد سعید کو دھوکہ دیا اور ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'عوام اس جماعت کے ارادوں سے واقف ہے اور جلد ہی ان کے منفی عزائم منظر عام پر آئیں گے۔'