جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے زلنہ کلید میں گزشتہ روز پانچ کتوں نے کم سن بچی پر حملہ کیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بچی دور دراز علاقہ کنتواڑ کے سنگنہ گاؤں کی رہنے والی ہے لیکن گزشتہ کئی برسوں سے زلنہ میں ہی رہتے ہیں۔
ای ٹی بھارت کے نمائندے نے اس سلسلے میں زخمی شدہ اروشی پریہار نامی بچی کے والد سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ ' آوارہ کتوں کی وجہ سے لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے ۔
کلدیپ سنگھ نے کہا کہ ' ہم کنتواڑا سنگنہ گاؤں کے رہنے والے ہیں لیکن بچوں کی تعلیم کے لیے اب ہم کشتواڑ زلنہ ایس ایس پی آفیس کے بلکل نزدیک رہتے ہیں۔ تاہم کشتواڑ میں آوارہ کتوں کی تعداد پڑھ گئی ہے۔ گزشتہ روز کتوں نے میری بچی پر حملہ کیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ' جب بچی پر حملہ ہوا تو آس پاس سے کچھ لوگوں کی نظر پڑی اور انہوں نے بچی کو کتوں سے بچایا اور اسی وقت اسے ڈسٹرکٹ ہستال کشتواڑ میں داخل کرایا گیا۔'
متاثرہ کے والد نے ضلع انتظامیہ پر سخت ناراضگی جتاتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آوارہ کتے دن دہاڑے راہ پر چل رہے ہے اور لوگوں پر حملہ کر رہے ہیں پر انتظامیہ خاموش تماشہ دیکھ رہی ہے جو کہ کشتواڑ کی عوام کے لیے خطرے سے کم نہیں ہے۔