اردو

urdu

ETV Bharat / state

Recruitment Policy For Transgender جموں و کشمیر میں بھرتی درخواستوں میں خواجہ سراؤں کی خاطر علیٰحدہ صنف

سرکار نے جموں و کشمیر میں مختلف اسامیوں کی بھرتیوں کے لیے درخواستوں میں تیسری صنف یا اور کوئی زمرہ شامل کیا ہے۔ٹرانسجنڈر پرسنز قانون 2019 تعلیمی اداروں ،روزگار،صحت کے اداروں اور عوامی خدمات وغیرہ میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی سلوک یا غیر منصفانہ سلوک کی ممانعت کرتا ہے۔

بھرتی درخواستوں میں خواجہ سراؤں کی خاطر علحیدہ صنف
بھرتی درخواستوں میں خواجہ سراؤں کی خاطر علحیدہ صنف

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 13, 2023, 11:05 AM IST

سرینگر:مذکورہ قانون حکومت کو اس بات کے لیے پابند بناتا ہے کہ وہ خواجہ سراؤں کی مکمل اور موثر شرکت، معاشرے میں ان کی شمولیت، حکومت کی جانب سے وضع کردہ فلاحی اسکیموں تک ان کی رسائی کو آسان بنانے اور ان کو روزگار سے متعلق معمالات میں امتازی سلوک کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔ ایسے میں قانون کی دفعات کے مطابق مرکزی وزارت برائے پرسنل عوامی شکایات اور پنشن نے حکومت ہند کی تمام وزارتوں اور محکموں کو ایک ایڈوائزری جاری کی جس میں متعلقہ امتحانی قواعد میں ترمیم کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ خواجہ سراؤں کو صنف کے ایک الگ زمرے کے طور شامل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:Kalash Yatra Programme At Achabal میری مٹی میرا دیش کی مناسبت سے اچھہ بل میں خصوصی پروگرام منعقد

ٹرانسجنڈر پرسنز قانون 2019 تعلیمی اداروں ،روزگار،صحت کے اداروں اور عوامی خدمات وغیرہ میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی سلوک یا غیر منصفانہ سلوک کی ممانعت کرتا ہے۔ عمومی محکمے کے کمشنر سیکرٹری کی جانب سے آرڈر جاری کیا گیا ہے جس میں تمام انتظامی محکموں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں مختلف اسامیوں پر بھرتی کے لیے درخواست فارم میں تیسری جنس یا کوئی دیگر زمرہ کے الگ زمرے کو شامل کرنے کے لیے متعلقہ امتحان سروس کے قواعد میں ترمیم کریں تاکہ ٹرانسجنڈر پرسنز کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جاسکے

ABOUT THE AUTHOR

...view details