اردو

urdu

ETV Bharat / state

پانچ اگست سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات پر زور

گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا۔

پانچ اگست سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جانے پر زور
پانچ اگست سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جانے پر زور

By

Published : Aug 4, 2020, 8:56 AM IST

پانچ اگست سے قبل سرینگر میں سکیورٹی فورسز کے اعلی افسران نے سکیورٹی انتظامات پر میٹنگ کی جس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کی پہلی برسی پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں-

اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں فوج کے جی او سی (چنار کور) لیفٹیننٹ بی ایس راجو، جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی فورسز کے افسران موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں

پانچ اگست: سرینگر میں دو دن کے لیے کرفیو نافذ

میٹنگ میں سول انتظامیہ کی طرف سے کشمیر صوبے کے کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے بھی موجود تھے جنہوں گزشتہ ایک برس سے وادی میں تعمیر و ترقی کی تفصیل دی اور کووڈ 19 صورتحال پر بھی تفصیلی حالات پیش کی۔

افسران نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ رواں سال میں سکیورٹی فورسز کو عسکریت پسندوں کے خلاف بہتر کامیابی ملی ہے اور بہت حد تک نوجوانوں کو عسکریت پسندوں میں شامل ہونے سے روکا گیا۔تاہم افسران نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے نوجوان عسکریت پسندوں میں شامل ہورہے ہیں۔

افسران کا کہنا تھا کہ عسکریت مخالف کاروائیا بدستور جاری رہیں گی اور عسکریت پسندوں کے معاونین کے خلاف بھی کارروائی تیز کی جایے گی-انکا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع کے مطابق سرحد اور لاین آف کنٹرول سے دراندازی میں آنے والے ہفتوں میں سرعت لانی کی کوشش کی جارہی ہے، تاہم سکیورٹی بندوبست انتا سخت ہی کہ دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے۔

میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ عسکریت پسند سیاسی کارکنوں، سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کرنے کی سازشوں میں لگے ہوئے ہیں جس کے سبب سکیورٹی فورسز کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details