جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے پانچ اگست سے نظر بند عوامی اتحاد پارٹی کے سینیئر کارکن بلال سلطان کو رہا کر دیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال سلطان کو بدھ کی شام کو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل جس کو انتظامیہ نے سب جیل قرار دیا تھا، سے رہا کر دیا ہے۔
بلال سلطان کو گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ایک روز حراست میں لیا تھا۔ وہ دیگر مین سٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ پہلے پانچ ماہ کے قریب سرینگر کے دل جھیل کے کنارے پر واقع سنتور ہوٹل میں نظر بند تھے اور اس کے بعد موسم سرما کے آغاز میں انتظامیہ نے انکو سرینگر کے ایم ایل اے ہاسٹل منتقل کیا۔
بلال سلطان ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھتے ہیں اور انجینیئر رشید کی قیادت والی سیاسی جماعت 'عوامی اتحاد پارٹی' کی ٹکٹ پر انہوں نے سنہ 2015 میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبدللہ کے خلاف پارلیمانی انتخاب لڑا تھا۔
گزشتہ ہفتے بلال سلطان کو ڈپریشن (ذہنی دباؤ) ہونے کی شکایت کے بعد سرینگر کے رعناواری میں واقع سیکیاٹرک ہسپتال (نفسیاتی ہسپتال) میں طبی جانچ کے لیے داخل کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں انتظامیہ نے واپس سب جیل منتقل کیا۔
واضح رہے کہ ایم ایل اے ہاسٹل سب جیل میں تاحال نیشنل کانفرنس کے ہلال اکبر لون، شاہ فیصل اور پی ڈی پی کے سینیئر رہنما پیرزادہ منصور حسین پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید میں ہیں۔