20 نومبر کو ماہرین کی کمیٹی کی جانب سے عدالت کو پیش کی گئی تجاویز کے پیش نظر عدالت عالیہ نے جمعرات کو محکمہ سیاحت اور لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کو 24 دسمبر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ڈل جھیل میں موجود ہاؤس بوٹز سے متعلق رپورٹ طلب قابل ذکر ہے کہ کمیٹی آف ایکسپرٹس نے اپنی رپورٹ میں جھیل ڈل میں ہاؤس بوٹز کی تعداد میں کمی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب اس تعلق سے لیکس اینڈ واٹر ویز ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین جی ایم ڈار سے رابطہ کیا تو اُن کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت دفتری کام کاج کے سلسلے میں جموں میں ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے سرینگر لوٹ کر عدالت کی ہدایت پر محکمے کی جانب سے تفصیلات پیش کریں گے۔
وہیں دوسری جانب شکارا مالک بشیر احمد کا کہنا تھا کہ ’’کئی ہاؤس بوٹز اور شکارے اس وقت خستہ حال ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے ہاؤس بوٹز مالکان کی اس سلسلے کوئی مدد نہیں کی جا رہی ہے اور مرمت کے لیے لکڑی بھی میسر نہیں ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس وقت جھیل ڈل میں اس وقت تقریباً 960 ہاؤس بوٹز موجود ہیں اور ان پر جھیل ڈل اور اس کے آس پاس کے ماحول کو آلودہ کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔‘‘