کشمیر کے زعفران کاشتکاروں کو رجسٹر کرنے کی ہدایت
کشمیری زعفران کو ملی جی آئی ٹریڈنگ کے بعد اب جموں و کشمیر کا محکمہ زراعت اس مسالے کی آن لائن تجارت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اسی حوالے سے محکمہ نے زعفران کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو اندراج کرنے کی ہدایت دی۔
محکمہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق " انڈیا انٹرنیشنل کشمیر سیفران ٹریڈنگ سنٹر کے تحت محکمہ نے زعفران کی تجارت کے لیے ایک ای- اکشن پورٹل (www.saffroneauctionindia.com) تیار کیا ہے۔ اسی لیے تمام بیچنے والے اور خریدنے والے اس پورٹل پر اپنا اندراج کروائیں۔ اس سے خالص زعفران کی تجارت کو فروغ ملے گا۔"
قابل ذکر ہے کہ نامہ برس ہی کشمیری زعفران کو جیوگرافیکل انڈیکیشن ٹیگ حاصل ہوا تھا۔ اس ٹیکس سے خالص اور بنا ملاوٹ والا زعفران بازاروں میں پہچاننا آسان ہو جائے گا۔
محکمے کے مطابق " کشمیری زعفران کا جی آئی نمبر 635 ہے اور یہ دنیا بھر میں اپنی خوشبو اور معیار کے لیے جانا جاتا ہے۔ تاہم اس وقت عالمی بازاروں میں ایران سے آنے والا سستا زعفران کشمیر کے زعفران کی تجارت کو کافی حد تک آن پہنچا رہا ہے۔"
محکمہ زراعت کے اعدادوشمار کے مطابق " شمالی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پامپور قصبہ میں 3200 ہکٹر اراضی پر زعفران کی کاشت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ سرینگر بڈگام اور کشتواڑ کے کچھ علاقوں میں بھی زعفران اگایا جاتا ہے۔