اردو

urdu

ETV Bharat / state

سچن پائلٹ کو عمر عبداللہ سے ملنے نہیں دیا گیا - مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر

سچن پائلٹ ان دنوں اپنے سسرال میں ہیں اور حکومت سے اجازت کی درخواست کے بعد بھی انہیں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملنے نہیں دیا گیا ہے۔

omar brother in law
omar brother in law

By

Published : Jan 31, 2020, 7:37 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:53 PM IST

راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ ان دنوں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے دورے پر ہیں، کشمیر پہنچ کر جب انہوں نے اپنے برادر نسبتی اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملنا چاہا تو انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔

سچن پائلٹ نے گلمرگ سے ای ٹی وی بھارت کےنمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عمر عبداللہ سے ملنے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ سے اجازت مانگی ہے تاہم ابھی تک انتظامیہ نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

ادھر انتظامیہ کے ذمہ دار افسر نے بتایا 'عمر عبداللہ کے ساتھ ملاقات کیلئے سچن پائیلٹ نے رجوع کیا تھا لیکن انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی اور انتظامیہ سچن پائیلٹ کو کل دلی روانہ ہونے کیلئے کہے گی'۔

مزید پڑھیے:-
کشمیر: گوری لنکیش ایوارڈ سے سرفراز ہونے والے صحافی سے خصوصی بات چیت
کشمیری کامیڈین کا بالی ووڈ میں ڈیبیو

عمر عبداللہ کی سب سے چھوٹی بہن سارہ عبداللہ کی شادی سچن پائیلٹ کے ساتھ ہوئی ہے۔ وہ دونوں ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے۔

جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے اور ریاستی درجے کے مرکزی زیر انتظام علاقے میں تنزل کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے بعد گزشتہ برس 4 اگست سے عمر عبداللہ نظر بند ہیں۔

حال ہی میں عمر عبداللہ کی ایک تصویر انٹرنیٹ پر خوب وائرل ہوئی، اس تصویر میں وہ چہرے پر لمبی داڑھی کے ساتھ مسکراتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

مزید پڑھیے:-
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج اقتصادی سروے پیش کریں گی
بجٹ 2020: مندی کے دور میں کشمیر کے لیے کیا کچھ رہے گا خاص؟

تصویر کے وائرل ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں نے مرکزی حکومت کی تنقید کی اور شہری آزادی پر عائد کی گئی قدغنوں کو ہدف تنقید بنایا۔

جموں و کشمیر میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران سینکڑوں افراد کو جیلوں اور تھانوں میں بند کردیا گیا ہے۔ ان میں تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت درجنوں ہند نواز لیڈر اور کارکن شامل ہیں جبکہ حکام نے علیحدگی پسند جماعتوں کے سینکڑوں لیڈروں اور کارکنوں کو بھی زیر حراست رکھا ہے۔ ان میں سے بیشتر کو جموں و کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے:-
جموں ۔ سرینگر ہائی وے پر انکاؤنٹر، متعدد عسکریت پسند ہلاک
تمام وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنا ناممکن ہے : ماہرین

Last Updated : Feb 28, 2020, 4:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details