اردو

urdu

ETV Bharat / state

امریکی کانگریس میں کشمیر کی صورتحال پر قرارداد - دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کی مذمت

امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کی جانے والی ایک قرار داد میں کانگریس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کشمیر میں عام لوگوں کے خلاف کسی بھی طرح کی طاقت کے استعمال پر پابندی عائد کرے۔

امریکی کانگریس میں کشمیر کی صورتحال پر قرارداد

By

Published : Nov 25, 2019, 1:52 PM IST


کانگریس کی خاتون رہنما راشدہ طلاب کی طرف سے پیش کی جانے والی اس قرارداد میں کانگریس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں ہجوم پر قابو پانے کے طریقہ کار کے طور پر پیلٹ گنز اور ربڑ کی گولیوں کے استعمال کی مخالفت اور مذمت کریں۔

ریاست مشی گن کے تیرہویں ضلع سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ طلاب ایک فلسطینی عرب اور انسانی حقوق کی ایک سرکردہ کارکن ہیں۔

بتادیں کہ طلاب ان امریکی قانون سازوں میں شامل تھی جنہوں نے 5 اگست کو بھارتی حکومت کی جانب سے لیے گئے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کی مذمت کی تھی اور بھارت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے، انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے اور کشمیر میں لوگوں کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے کی اپیل کی تھی۔

قرارداد میں کانگریس سے کہا گیا ہے کہ ' اس بات کی تصدیق کریں کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کشمیری عوام کی براہ راست مشاورت سے کی جانی چاہئے جو اپنے مستقبل کے عزم میں مرکزی کردار ادا کریں۔'

وہ چاہتا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر میں عائد کردہ کلی یا جزوی مواصلاتی پابندی کے ساتھ ساتھ کے تمام بندشوں کو فوری طور پر ختم کرے۔

ریزولیشن 724 جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتی ہے اور کشمیریوں کے حق کی حمایت کرتی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے براہ راست مشاورت یا کشمیری عوام کی رضامندی کے بغیر یکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کردی ہے۔

اس میں یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی اطلاع دی ہے۔حکومت نے جموں و کشمیر میں ایک سخت بندشیں عائد کی ہے جس نے اظہار رائے لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کردیا ہے۔حکومت نے 5 اگست کو جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کی تھی جس میں لینڈ لائن کی معطلی اور موبائل فون نیٹ ورک اور انٹرنیٹ تک رسائی کو بند کرنا بھی شامل ہے اور 14 اکتوبر کو خدمات کو جزوی طور پر بحال کیا گیا ہے۔

اس قرار داد نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ 5 اگست کو مواصلاتی نظام پر پابندی کے نفاذ کے بعد سے پوری دنیا میں کشمیری امریکیوں اور کشمیریوں کو اپنے گھر والوں سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔بھارتی حکومت نے سینئر امریکی عہدیداروں اور غیر ملکی صحافیوں کو 5 اگست سے جموں وکشمیر کے سفر پر پابندی عائد کردی ہے اور یہ اقدامات ' امریکہ اور بھارت کے درمیان مشترکہ جمہوری اصولوں اور اقدار کا عکاس نہیں ہیں۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details