جموں و کشمیر پردیش گانگرس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' اس نئے قانون کا نفاذ یکطرفہ ہے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ مذاق ہے۔
میر نے کہا کہ' بی جے پی حکومت نے یہ نیا قانون نافذ کرکے جموں و کشمیر سے باہر کے لاکھوں لوگوں کیلئے جموں و کشمیر میں زمین خریدنے اور سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
انکا کہنا تھا اس نئے قانون سے بھارت کی کسی بھی ریاست کا فرد اب جموں و کشمیر کا مستقل رہائشی بن سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا 'وہ افسران، نیم فوجی یا دیگر سکیورٹی اہلکار جن کے بچوں نے جموں و کشمیر میں دسویں جماعت تک پڑھائی کی ہو ،یہاں کے مستقل رہائشی بنیں گے۔ یہاں کے کسی بھی اسکول سے سند دکھا کر وہ مستقل مقامی شہریت حاصل کریں گے۔'