اخباری اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گورنر نے دو محبوس لیڈروں کو اس شرط پر انکی رہائش گاہوں میں منقتل کرنے کی پیشکش کی ہے کہ وہ دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کی تقسیم کاری کے مرکزی حکومت کے حالیہ اقدامات پر کوئی رائے زنی نہیں کریں گے۔
راج بھون کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ گورنر سے منسوب یہ خبریں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہے۔بیان کے مطابق گورنر ملک کا تعلق کسی بھی شخص کی نظر بندی یا رہائی کے معاملات کے ساتھ نہیں ہے اور اس طرح کے فیصلے مقامی پولیس اور انتظامیہ ہی لیتی ہے۔ بیان کے مطابق گورنر کا ان رہنماؤں کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے۔جموں و کشمیر راج بھون نے ایسی غلط اور غیر تصدیق شدہ خبروں کی اشاعت کی مذمت کی ہے۔